منگل 17 دسمبر 2024 - 09:00
رزق و روزی کے ڈر سے اسقاط حمل، خدا پر بدگمانی کی علامت ہے

حوزہ/ حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا کے چار بیٹے تھے جو اپنے ادب اور تربیت کے باعث تاریخ میں نمونہ بنے۔ جو لوگ رزق و  روزی کے خوف سے اسقاط حمل کرتے ہیں، وہ گویا خدا پر بدگمان ہو جاتے ہیں۔ ان کا یہ عمل ان کے لیے آخرت میں عذاب کا سبب بنے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں خطاب کرتے ہوئے حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا کی رحلت کا ذکر کیا اور کہا: حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنی شہادت کے وقت حضرت علی علیہ السلام کو خود وصیت کی کہ وہ شادی کریں کیونکہ ان کے چار چھوٹے بچے تھے۔

انہوں نے مزید کہا: جب حضرت علی علیہ السلام نے حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا سے شادی کی تو وہ بچے بڑے ہو چکے تھے کیونکہ حضرت علی علیہ السلام نے حضرت ام البنین سے پہلے "امامہ" نامی خاتون سے شادی کی تھی۔

استادِ حوزہ علمیہ نے کہا: اس عظیم خاتون کے ہاں چار بیٹوں کی ولادت ہوئی، جن میں پہلے حضرت عباس علیہ السلام تھے جن کی عمر امام حسین علیہ السلام سے تقریباً 20 سال کم تھی۔

حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا، حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کے بعد تقریباً 24 سال زندہ رہیں اور اپنے بچوں کی تربیت کی، یہاں تک کہ ان کے تمام بیٹے کربلا میں شہید ہو گئے۔

انہوں نے مزید کہا: روایات کے مطابق کچھ چیزیں انسان کو بلند مراتب تک پہنچاتی ہیں۔ ان میں پہلی چیز کلام اور عمل میں عفت ہے، اور دوسری چیز جو انسان کو باوقار بناتی ہے، وہ ادب ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے کہا: جو لوگ رزق و روزی کے خوف سے اسقاط حمل کرتے ہیں، وہ گویا خدا پر بدگمان ہو جاتے ہیں۔ ان کا یہ عمل ان کے لیے آخرت میں عذاب کا سبب بنے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .